جمعہ، 14 اگست، 2020

بہادر شاہ ظفر

بہادر شاہ ظفر
  
 ظفر  مغلیہ سلطنت کے آخری تاجدار تھے- 
انکا اصل نام مرزا ابول ظفر سراج ال ّدین محمد تھا-بہادرشاہ مرزا ابو ظفر اکبر شاہ ثانی کے بیٹے اور خاندان مغلیہ سلطنت کے آخری تاجدار تھے-
1857 کی جن ِگ آزادی نا کام ہو گی تو گرفتار کر کے        رنگون بھیج دیے گیے- 
وہاں جلا وطن کی زندگی گزار کر 1862 میں وفات پائ- زمانہ ولی عہد سے شعر کہتے تھے- 
پہلے شاہ نصیرسے اصلاح لی-
اس کے بعد " ذوق" کے شاگرد ہوے-
 ذوق کی وفات کے بعد غالب کی شاگردی اختیار کی-
ظفر کے بارے میں ایک ویڈیو ہم کو دیکھیں:-

شاعری

ظفر اردو کے مشہور غزل شاعر ہے۔ ظفر کا رجحان ہندی کی طرف زیادہ ہے۔ فن موسیقی کی مہارت نے بھی ان کی شاعری میں ایک خاص  رنگ پیدا کر دیا ہے۔اور اس میں ایک دلکش ترنم نظر آتا ہے۔یہ ترنم ہندوستانی موسیقی کا رنگ و آہنگ رکھتا ہے۔جدید اردو گیت کا بانی بھی ظفر ہی کو سمجھا جاتا ہے۔
غزلِ ظفر
لگتا نہیں ہے جی مرا اُجڑے دیار میں
کس کی بنی ہے عالمِ ناپائدار میں

بُلبُل کو باغباں سے نہ صَیَّاد سے گلہ
قسمت میں قید لکّہی تھی فصلِ بہار میں

کہہ دو اِن حسرتوں سے کہیں اور جا بسیں
اتنی جگہ کہاں ہے دلِ داغدار میں

ایک شاخ گل پہ بیٹھ کے بلبل ہے شادمان
کانٹے بچھا دیے ہیں دل لالہ زار میں

عُمْرِ دراز مانگ کے لائے تھے چار دن
دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں

دِن زندگی کے ختم ہوئے شام ہو گئی
پھیلا کے پاؤں سوئیں گے کُنجِ مزار میں

کتنا ہے بدنصیب ظفر دفن کے لیے
دو گز زمین بھی نہ ملی کوئے یار میں

یے  غزل  ہم کو سنیں:-


آپ کا بہت شکریہ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

محمد حسن

             پروفیسر محمد حسن:-      پروفیسر محمد حسن کا شمار ہندوستان کے مشہور ڈرامہ نگاروں میں ہوتا ہے ۔ محمد حسن مراد آباد ( ...